عقل مند بکری
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بکری جنگل میں اپنے ریوڑ سے بچھڑگئی ۔شام ہورہی تھی اور رفتہ رفتہ رات کی سیاہی پھیل رہی تھی ۔
محمد اسحاق مغل آزاد کشمیر
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بکری جنگل میں اپنے ریوڑ سے بچھڑگئی ۔شام ہورہی تھی اور رفتہ رفتہ رات کی سیاہی پھیل رہی تھی ۔اس لئے اُس نے رات جنگل میں ہی گزارنے کا فیصلہ کیا ۔تھوڑی دور جا کر اُسے ایک غار نظر آئی جو ایک پہاڑی کے پاس تھی ۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بکری جنگل میں اپنے ریوڑ سے بچھڑگئی ۔شام ہورہی تھی اور رفتہ رفتہ رات کی سیاہی پھیل رہی تھی ۔اس لئے اُس نے رات جنگل میں ہی گزارنے کا فیصلہ کیا ۔تھوڑی دور جا کر اُسے ایک غار نظر آئی جو ایک پہاڑی کے پاس تھی ۔
اتفاق سے اُس غار کے ایک کونے میں ایک خونخوار شیر بھی رہتا تھا جو اُس وقت غار کے اندر ہی تھا ۔شیر کو دیکھ کر بکری بُری طرح ڈر گئی ۔
اُس نے اپنی گردن اکڑالی اور شیر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اُسے گھورنے لگی ۔
اب تک سو چیتے اور پچاس ہاتھی تو چبا چکی ہوں اور اب صرف دس شیروں کی تلاش ہے ۔یہ سن کر شیر غار سے باہر بھاگ گیا۔اُسے بھاگتے بھاگتے جنگل میں ایک گیڈر ملا۔گیڈر نے شیر کو یوں بھاگتے دیکھا تو پوچھا اے جنگ کے بادشاہ آپ اتنی تیزی سے کدھر بھاگے جارہے ہیں ،کیا مسئلہ ہے ؟
شیر نے ساری بات گیڈر کو بتائی ۔
اے نا معقول غلام ‘ہم نے تجھ سے دس شیر لانے کو کہا تھا اور تم ایک ہی لے کر واپس آگئے ہو ۔شیر نے جب یہ سنا تو ایک ہی وار میں گیڈر کے دو ٹکڑے کر دئیے اور وہاں سے بھاگ گیا۔اِس طرح بکری نے اپنی عقلمندی سے اپنی جان بچالی ۔
No comments:
Post a Comment